یہ خفیہ یہودی عالمی حکومت انسانیت کا خون چوسنے والی جونک ہے جو تمام دنیا میں بالخصوص مسلم ممالک میں معاشی ابتری اور موجودہ کربناک صو رتحال کی واحد ذمہ دار ہے جس نے محض دنیا کے ذرائع وسائل ، معدنیات وتیل اور دولت پر قبضہ کرنے کے لئے مسلمان ملکوں کو آپس میں جنگ وجدال میں مبتلا کر رکھاہے۔ جب بھی دنیا میں کسی ملک یا جگہ میں قتل وغارت گری ، فتنہ وفساد پھیلے یا خیر ملے تو دنیا سمجھ لے کہ یہ انہی’’ سازشیوں‘‘ کی خفیہ یہودی عالمی حکومت کی کارستانی ہے۔
عالمی خفیہ حکومت تیسری دنیا کے ملکوں کی ایٹمی انرجی کے سخت خلاف ہے ۔ کیونکہ’’ ایٹمی انرجی جنریٹنگ‘‘ کی بجلی نہایت سستی اور وافر میسر ہوتی ہے ، وہ اسی لئے اس کی مخالف ہے۔ اس کا خیال ہے کہ اس کے ذریعے تیسری دنیا کے لوگ امریکی دجالی حکومت کی غلامی سے آہستہ آہستہ نکل جائیں گے اور اپنی خود مختاری حاصل کر لیں گے ۔ اس کے لئے ایٹمی جنریٹنگ الیکٹرک سٹی کے ذریعے تیسری دنیا کے ملک اپنی پس ماندگی دور کرلیں گے، اس لئے خفیہ عالمی حکومت اورتین سو سازشیوں کی کمیٹی چاہتی ہے کہ تیسری دنیا کے ملک پسماندہ ہی رہیں۔ کسی ملک کے لئے بیرونی ملکوں کی امداد پر انحصار کرتے ہیں، وہ امریکہ کی کونسل آف فارن ریلیشن کی غلامی میں چلے جاتے ہیں۔اس کی مثال پاکستان، موغابے اور زمبابوے ہے۔ زمبابوے اور موغابے کے قدرتی وسائل آنکس اوگلیوی نے ہڑپ کرلئے جوتین سو سازشیوں کی اس کمیٹی کا رکن ہے اور ملکہ الزبتھ کا کزن ہے۔ یہ ملک غربت کی انتہائی گہرائیوں میں ڈوب گئے ہیں۔ امریکی امداد کا مقصد یہ ہے کہ اپنے ملک کو امریکہ کے کنٹرول میں دے دیا جائے، جیسے کہ پاکستان کے ساتھ ہورہا ہے۔ اور اس سے قبل مصر کے ساتھ ہوا ہے ۔
قارئین کرام! یہودیوں کی عالمی خفیہ حکومت اور تین سو سازشیوں کی کمیٹی دنیا کو کس طرح کنٹرول کرتی ہے ؟ اور خاص کر امریکہ اور برطانیہ کو کیسے اژدھائی گرفت میں لئے ہوئے ہے اور یہ بھی سمجھ میں آئے گا کہ یہ نظام دنیا کو کیسے قابو میں کر کے چلایا جارہاہے؟ وہ یوں ہے کہ خفیہ سوسائٹیاں ، تنظیمیں ، حکومتی ایجنسیاں ، بینک انشورنس کمپنیاں ، علمی کاروباراور تجارت ، تیل وپٹرول کی صنعت، لاکھوں قسم کی فاؤنڈیشنوں وغیرہ کے ذریعے300 سازشیوں کی کمیٹی اور خفیہ یہودی عالمی حکومت ایک ایسا کوٹ زیب تن کئے ہوئے ہے جو گرگٹ کی طرح ہزاروں رنگ بدلتا ہے ۔ ان سازشیوں ، خفیہ حکومت ، روشن خیالوں او رجادوگروں کے وارثوں کا ایجنڈا کیاہے؟ ڈینیو سار کا عقیدہ ، آئی سس دیوتے کا عقیدہ ، چرچز کی انتہا پسندی ، یہ خفیہ گروپ اصلی رب سے بھی زیادہ طاقت رکھتے ہیں۔ (نعوذ باللہ) ان کے دیوتے نے ایجنڈا پر عمل کرنے کی ہدایت کی یہ ۔ ان کی گلوبل رپور ٹ کے مطابق ان کا ایجنڈا درج ذیل ہے ، دوسرے لفظوں میںیہ 300 سازشیوں کی کمیٹی اور خفیہ یہودی عالمی حکومت کا ایجنڈاہے۔
1۔ گرجا گھروں کو خفیہ عالمی حکومت نے 1920ء سے لے کر 1930ء تک قائم کیا۔ خفیہ یہودی عالمی حکومت نے یہ محسوس کیا تھا کہ انسان کی فطرت ہے کہ وہ کسی کی عبادت کے بغیر نہیں رہ سکتا، اس لئے اس نے گرجا گھروں کا ایک خفیہ ادارہ قائم کیا جو اس خفیہ حکومت کی ہدایت پر عمل کرتا ہے۔
2۔ اس کا کام تمام قوموں اور ملکوں کی خود مختاری کرنا ہے۔
3۔ تمام مذاہب خاص طور پر اسلام کو نیست ونابود کر کے صرف اپنے عقائد کو دنیا پر مسلط کرنا اور باقی رکھنا ہے۔
4 ۔ دنیا کے ہر انسان کو دماغی طور پر اپنے قابو میں لانا ہے، اس انسان کی تشریح’’ برزنسکی‘‘ نے اپنی کتاب’’ ٹیکنوٹرونک‘‘ میں کی ہے کہ وہ انسان ایسا ہوگا جیسے روبوٹ ہوتاہے۔
5 ۔ انڈسٹریلائزیشن اور نیو کلیئر بجلی کی ’’ پیداوار برائے امن‘‘ کو تباہ کرنا ہے۔ امریکہ کی انڈسٹری کے سوا باقی تمام دنیا کی انڈسٹری کو تباہ کرنا ہے۔ امریکی کمپیوٹرز اندسٹری کو باقی رکھنا ہے تاکہ تمام دنیا کو بعدمیں سپلائی کی جاسکے۔ انڈسٹری کو تباہ کرنے کے بعد بیروزگار مزدوروں کو ہیروئن، کوکین اور افیون کا عادی بناناہے۔ گلوبل رپورٹ2000ء کے مطابق اس طرح انسانیت کو تباہ کرنا ہے۔
6 ۔ بے حیائی، فحش نگاری اور مخلوط نظام کو جائز قرار دینا ہے۔
7 ۔ دنیا کے بڑے شہروں کی آبادی کو اس طرح ختم کرنا ہے جیسے کمبوڈیا کے پال پوٹ نے نسل کشی کی تھی۔ پال پوٹ کو نسل کشی کا یہ منصوبہ’’ امریکی کلب آف روم‘‘ نے تیار کر کے دیا تھا۔ یہ ایک حیران کن بات ہے کہ 300 سازشیوں کی کمیٹی نے پھر پال پوٹ قصائی کو کمبوڈیا میں دوبارہ روبہ عمل لانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
8 ۔ تمام سائنٹفک ترقی کو روک دینا ہے سوائے اس کے جو 300 سازشیوں کی کمیٹی کے لئے کارآمد ہوگی۔ خاص کر اس کمیٹی کا ٹارگٹ پرامن ایٹمی نیو کلیئر انرجی کی پیداوار ہے۔ پگھلے ہوئے تجربات کو یہ کمیٹی حقارت کی نظر سے دیکھتی ہے اور اس کمیٹی کا زرخرید پریس یہ کام سرانجام دے رہا ہے۔ یہ کمیٹی چاہتی ہے کہ قدرتی وسائل کو صرف ٹارچ کی روشنی جتنا استعمال کیا جائے۔ کیونکہ اس کمیٹی کی نظر میں یہی انسان کیلئے مفید ہے اور یہی لوگ ریموٹ کی طرح ہوں گے۔
9۔ قوموں کے مورال کو کم کرنا ہے، مزدور طبقہ کا مورال ختم کرکے اس میں بیروزگاری پیدا کرنی ہے اور زیروگروتھ پالیسیاں متعارف کرانا ہے۔ کلب آف روم کے منصوبے کے مطابق مزدور کلاس کو پست ہمت کرکے اسے نشہ آور ادویات ، شراب ، کوکین اور پاپ میوزک کا رسیا بناناہے ۔ نوجوان نسل کو تباہ کرنے کے لئے راک میوزک اور نشہ کے ذریعے خاندانی نظام میں سرنگ یا نقب لگا کر اسے تباہ کرنا ہے۔ اب تک یہ یورپ اور امریکہ میں تو ہوچکاہے، ایشیاء میں کیا جارہاہے اور خاص کر مسلم ممالک کو اس سلسلے میں ٹارگٹ بنالیا گیاہے۔
یہ ہے یہودیوں کا ایجنڈا ، مسلمان ممالک سب جانتے ہیں ، سب سمجھتے ہیں لیکن کچھ کرنے کو تیار نہیں ۔ دوسرے لفظوں میں وہ یہودیوں کی غلامی میں اس طرح پھنس چکے ہیں کہ اب اس میں نکلنا ان کے بس کی بات نظر نہیں آتی۔دیکھتے ہیں مسلمان ملکوں میں کو ن بیدار ہوتا ہے اور وہ یہودیوں کے اس ایجنڈے کی بیج کنی کر سکے گا۔